جس میں سے اللہ کے نہایت خاص بندے پئیں گے اپنے محلوں میں اسے جہاں چاہیں بہا کر لے جائیں گے | ۶ |
اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیلی ہوئی ہے | ۷ |
اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اسیر کو | ۸ |
ان سے کہتے ہیں ہم تمہیں خاص اللہ کے لیے کھانا دیتےہیں تم سے کوئی بدلہ یا شکر گزاری نہیں مانگتے | ۹ |
بیشک ہمیں اپنے رب سے ایک ایسے دن کا ڈر ہے جو بہت ترش نہایت سخت ہے | ۱۰ |
تو انہیں اللہ نے اس دن کے شر سے بچالیا اور انہیں تازگی اور شادمانی دی | ۱۱ |
اور ان کے صبر پر انہیں جنت اور ریشمی کپڑے صلہ میں دیے | ۱۲ |
جنت میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوں گے، نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے نہ ٹھٹر (سخت سردی) | ۱۳ |
اور اس کے سائے ان پر جھکے ہوں گے اور اس کے گچھے جھکا کر نیچے کردیے گئے ہوں گے | ۱۴ |
اور ان پر چاندی کے برتنوں اور کوزوں کا دور ہوگا جو شیشے کے مثل ہورہے ہوں گے | ۱۵ |
کیسے شیشے چاندی کے ساقیوں نے انہیں پورے اندازہ پر رکھا ہوگا | ۱۶ |
اور اس میں وہ جام پلائے جائیں گے جس کی ملونی ادرک ہوگی | ۱۷ |
وہ ادرک کیا ہے جنت میں ایک چشمہ ہے جسے سلسبیل کہتے ہیں | ۱۸ |
اور ان کے آس پاس خدمت میں پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے جب تو انہیں دیکھے تو انہیں سمجھے کہ موتی ہیں بکھیرے ہوئے | ۱۹ |
اور جب تو ادھر نظر اٹھائے ایک چین دیکھے اور بڑی سلطنت | ۲۰ |
ان کے بدن پر ہیں کریب کے سبز کپڑے اور قنا ویز کے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے گئے اور انہیں ان کے رب نے ستھری شراب پلائی | ۲۱ |
ان سے فرمایا جائے گا یہ تمہارا صلہ ہے اور تمہاری محنت ٹھکانے لگی | ۲۲ |
بیشک ہم نے تم پر قرآن بتدریج اتارا | ۲۳ |
تو اپنے رب کے حکم پر صابر رہو اور ان میں کسی گنہگار یا ناشکرے کی بات نہ سنو | ۲۴ |
اور اپنے رب کا نام صبح و شام یاد کرو | ۲۵ |
اور کچھ میں اسے سجدہ کرو اور بڑی رات تک اس کی پاکی بولو | ۲۶ |
بیشک یہ لوگ پاؤں تلے کی (دنیاوی فائدے کو) عزیز رکھتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑ بیٹھے ہیں | ۲۷ |
ہم نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ بند مضبوط کیے اور ہم جب چاہیں ان جیسے اور بدل دیں | ۲۸ |
بیشک یہ نصیحت ہے تو جو چاہے اپنے رب کی طرف راہ لے | ۲۹ |
اور تم کیا چاہو مگر یہ کہ اللہ چاہے بیشک وہ علم و حکمت والا ہے | ۳۰ |
اپنی رحمت میں لیتا ہے جسے چاہے اور ظالموں کے لیے اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے | ۳۱ |