SURAH AL-HAQQAH 069_001_034

وہ حق ہونے والی۱
کیسی وہ حق ہونے والی۲
اور تم نے کیا جانا کیسی وہ حق ہونے والی۳
ثمود اور عاد نے اس سخت صدمہ دینے والی کو جھٹلایا۴
تو ثمود تو ہلاک کیے گئے حد سے گزری ہوئی چنگھاڑ سے۵
اور رہے عاد وہ ہلاک کیے گئے نہایت سخت گرجتی آندھی سے۶
وہ ان پر قوت سے لگادی سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار تو ان لوگوں کو ان میں دیکھو بچھڑے ہوئے گویا وہ کھجور کے ڈھنڈ (سوکھے تنے) ہیں گرے ہوئے۷
تو تم ان میں کسی کو بچا ہوا دیکھتے ہو۸
اور فرعون اور اس سے اگلے اور الٹنے والی بستیاں خطا لائے۹
تو انہوں نے اپنے رب کے رسولوں کا حکم نہ مانا تو اس نے انہیں بڑھی چڑھی گرفت سے پکڑا۱۰
بیشک جب پانی نے سر اٹھایا تھا ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کیا۱۱
کہ اسے تمہارے لیے یادگار کریں اور اسے محفوظ رکھے وہ کان کہ سن کر محفوظ رکھتا ہو۱۲
پھرجب صور پھونک دیا جائے ایک دم۱۳
اور زمین اور پہاڑ اٹھا کر دفعتا ً چُورا کردیے جائیں۱۴
وہ دن ہے کہ ہو پڑے گی وہ ہونے والی۱۵
اور آسمان پھٹ جائے گا تو اس دن اس کا پتلا حال ہوگا۱۶
اور فرشتے اس کے کناروں پر کھڑے ہوں گے اور اس دن تمہارے رب کا عرش اپنے اوپر آٹھ فرشتے اٹھائیں گے۱۷
اس دن تم سب پیش ہو گے کہ تم میں کوئی چھپنے والی جان چھپ نہ سکے گی۱۸
تو وہ جو اپنا نامہٴ اعمال دہنے ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا لو میرے نامہٴ اعمال پڑھو۱۹
مجھے یقین تھا کہ میں اپنے حساب کو پہنچوں گا۲۰
تو وہ من مانتے چین میں ہے۲۱
بلند باغ میں۲۲
جس کے خوشے جھکے ہوئے۲۳
کھاؤ اور پیو رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آگے بھیجا۲۴
اور وہ جو اپنا نامہٴ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا ہائے کسی طرح مجھے اپنا نوشتہ نہ دیا جاتا۲۵
اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے۲۶
ہائے کسی طرح موت ہی قصہ چکا جاتی۲۷
میرے کچھ کام نہ آیا میرا مال۲۸
میرا سب زور جاتا رہا۲۹
اسے پکڑو پھر اسے طوق ڈالو۳۰
پھر اسے بھڑکتی آگ میں دھنساؤ۳۱
پھر ایسی زنجیر میں جس کا ناپ ستر ہاتھ ہے اسے پُرو دو۳۲
بیشک وہ عظمت والے اللہ پر ایمان نہ لاتا تھا۳۳
اور مسکین کو کھانے دینے کی رغبت نہ دیتا۳۴