SURAH AL-QALAM 068_016_042

قریب ہے کہ ہم اس کی سور کی سی تھوتھنی پر داغ دیں گے۱۶
بیشک ہم نے انہیں جانچا جیسا اس باغ والوں کو جانچا تھا جب انہوں نے قسم کھائی کہ ضرور صبح ہوتے اس کھیت کو کاٹ لیں گے۱۷
اور انشاء اللہ نہ کہا۱۸
تو اس پر تیرے رب کی طرف سے ایک پھیری کرنے والا پھیرا کر گیا اور وہ سوتے تھے۱۹
تو صبح رہ گیا جیسے پھل ٹوٹا ہوا۲۰
پھر انہوں نے صبح ہوتے ایک دوسرے کو پکارا۲۱
کہ تڑکے اپنی کھیتی چلو اگر تمہیں کاٹنی ہے۲۲
تو چلے اور آپس میں آہستہ آہستہ کہتے جاتے تھے کہ۲۳
ہرگز آج کوئی مسکین تمہارے باغ میں آنے نہ پائے۲۴
اور تڑکے چلے اپنے اس ارادہ پر قدرت سمجھتے۲۵
پھر جب اسے بولے بیشک ہم راستہ بہک گئے۲۶
بلکہ ہم بے نصیب ہوئے۲۷
ان میں جو سب سے غنیمت تھا بولا کیا میں تم سے نہیں کہتا تھا کہ تسبیح کیوں نہیں کرتے۲۸
بولے پاکی ہے ہمارے رب کو بیشک ہم ظالم تھے۲۹
اب ایک دوسرے کی طرف ملامت کرتا متوجہ ہوا۳۰
بولے ہائے خرابی ہماری بیشک ہم سرکش تھے۳۱
امید ہے ہمیں ہمارا رب اس سے بہتر بدل دے ہم اپنے رب کی طرف رغبت لاتے ہیں۳۲
مار ایسی ہوتی ہے اور بیشک آخرت کی مار سب سے بڑی، کیا اچھا تھا اگر وہ جانتے۳۳
بیشک ڈر والوں کے لیے ان کے رب کے پاس چین کے باغ ہیں۳۴
کیا ہم مسلمانوں کو مجرموں کا سا کردیں۳۵
تمہیں کیا ہوا کیسا حکم لگاتے ہو۳۶
کیا تمہارے لیے کوئی کتاب ہے اس میں پڑھتے ہو۳۷
کہ تمہارے لیے اس میں جو تم پسند کرو۳۸
یا تمہارے لیے ہم پر کچھ قسمیں ہیں قیامت تک پہنچتی ہوئی کہ تمہیں ملے گا جو کچھ دعویٰ کرتے ہو۳۹
تم ان سے پوچھو ان میں کون سا اس کا ضامن ہے۴۰
یا ان کے پاس کچھ شریک ہیں تو اپنے شریکوں کو لے کر آئیں اگر سچے ہیں۴۱
جس دن ایک ساق کھولی جائے گی (جس کے معنی اللہ ہی جانتا ہے) اور سجدہ کو بلائے جائیں گے تو نہ کرسکیں گے۴۲