دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب | ۱۷ |
تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۱۸ |
اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے | ۱۹ |
اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا | ۲۰ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۲۱ |
ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے | ۲۲ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۲۳ |
اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ | ۲۴ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۲۵ |
زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے | ۲۶ |
اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا | ۲۷ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۲۸ |
اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے | ۲۹ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۳۰ |
جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ | ۳۱ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۳۲ |
اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہوسکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے | ۳۳ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۳۴ |
تم پر چھوڑی جائے گی بے دھویں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے | ۳۵ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۳۶ |
پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہوجائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال) | ۳۷ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۳۸ |
تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہوگی کسی آدمی اور جِن سے | ۳۹ |
تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے | ۴۰ |