SURAH AL-QAMAR 054_001_027

پاس آئی قيامت اور شق ہوگیا چاند۱
اور اگر دیکھیں کوئی نشانی تو منہ پھیرتے اور کہتے ہیں یہ تو جادو ہے چلا آتا۲
اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے اور ہر کام قرار پاچکا ہے۳
اور بیشک ان کے پاس وہ خبریں آئیں جن میں کافی روک تھی۴
انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت پھر کیا کام دیں ڈر سنانے والے۵
تو تم ان سے منہ پھیرلو جس دن بلانے والا ایک سخت بے پہچانی بات کی طرف بلائے گا۶
نیچی آنکھیں کیے ہوئے قبروں سے نکلیں گے گویا وہ ٹڈی ہیں پھیلی ہوئی۷
بلانے والے کی طرف لپکتے ہوئے کافر کہیں گے یہ دن سخت ہے۸
ان سے پہلے نوح کی قوم نے جھٹلایا تو ہمارے بندہ کو جھوٹا بتایا اور بولے وہ مجنون ہے اور اسے جھڑکا۹
تو اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوں تو میرا بدلہ لے۱۰
تو ہم نے آسمان کے دروازے کھول دیے زور کے بہتے پانی سے۱۱
اور زمین چشمے کرکے بہا دی تو دونوں پانی مل گئے اس مقدار پر جو مقدر تھی۱۲
اور ہم نے نوح کو سوار کیا تختوں اور کیلوں والی پر کہ۱۳
ہماری نگاہ کے روبرو بہتی اس کے صلہ میں جس کے ساتھ کفر کیا گیا تھا۱۴
اور ہم نے اس نشانی چھوڑا تو ہے کوئی دھیان کرنے والا۱۵
تو کیسا ہوا میرا عذاب اور میری دھمکیاں۱۶
اور بیشک ہم نے قرآن یاد کرنے کے لیے آسان فرمادیا تو ہے کوئی یاد کرنے والا۱۷
عاد نے جھٹلایا تو کیسا ہوا میرا عذاب اور میرے ڈر دلانے کے فرمان۱۸
بیشک ہم نے ان پر ایک سخت آندھی بھیجی ایسے دن میں جس کی نحوست ان پر ہمیشہ کے لیے رہی۱۹
لوگوں کو یوں دے مارتی تھی کہ گویا اکھڑی ہوئی کھجوروں کے ڈنڈ (سوکھے تنے) ہیں۲۰
تو کیا کیسا ہوا میرا عذاب اور ڈر کے فرمان۲۱
اور بیشک ہم نے آسان کیا قرآن یاد کرنے کے لیے تو ہے کوئی یاد کرنے والا۲۲
ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا۲۳
تو بولے کیا ہم اپنے میں کے ایک آدمی کی تابعداری کریں جب تو ہم ضرور گمراہ اور دیوانے ہیں۲۴
کیا ہم سب میں سے اس پر بلکہ یہ سخت جھوٹا اترونا (شیخی باز) ہے۲۵
بہت جلد کل جان جائیں گے کون تھا بڑا جھوٹا اترونا (شیخی باز)۲۶
ہم ناقہ بھیجنے والے ہیں انکی جانچ کو تو اے صا لح! تو راہ دیکھ اور صبر کر۲۷