اس پیارے چمکتے تارے محمد کی قسم! جب یہ معراج سے اترے | ۱ |
تمہارے صاحب نہ بہکے نہ بے راہ چلے | ۲ |
اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کرتے | ۳ |
وہ تو نہیں مگر وحی جو انہیں کی جاتی ہے | ۴ |
انہیں سکھایا سخت قوتوں والے طاقتور نے | ۵ |
پھر اس جلوہ نے قصد فرمایا | ۶ |
اور وہ آسمان بریں کے سب سے بلند کنارہ پر تھا | ۷ |
پھر وہ جلوہ نزدیک ہوا پھر خوب اتر آیا | ۸ |
تو اس جلوے اور اس محبوب میں دو ہاتھ کا فاصلہ رہا بلکہ اس سے بھی کم | ۹ |
اب وحی فرمائی اپنے بندے کو جو وحی فرمائی | ۱۰ |
دل نے جھوٹ نہ کہا جو دیکھا | ۱۱ |
تو کیا تم ان سے ان کے دیکھے ہوئے پر جھگڑ تے ہو | ۱۲ |
اور انہوں نے تو وہ جلوہ دوبار دیکھا | ۱۳ |
سدرة المنتہیٰ کے پاس | ۱۴ |
اس کے پاس جنت الماویٰ ہے | ۱۵ |
جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا | ۱۶ |
آنکھ نہ کسی طرف پھر نہ حد سے بڑھی | ۱۷ |
بیشک اپنے رب کی بہت بڑی نشانیاں دیکھیں | ۱۸ |
تو کیا تم نے دیکھ ا لات اور عزیٰ | ۱۹ |
اور اس تیسری منات کو | ۲۰ |
کیا تم کو بیٹا اور اس کو بیٹی | ۲۱ |
جب تو یہ سخت بھونڈی تقسیم ہے | ۲۲ |
وہ تو نہیں مگر کچھ نام کہ تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں اللہ نے ان کی کوئی سند نہیں اتاری، وہ تو نرے گمان اور نفس کی خواہشوں کے پیچھے ہیں حالانکہ بیشک ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آئی | ۲۳ |
کیا آدمی کو مل جائے گا جو کچھ وہ خیال باندھے | ۲۴ |
تو آخرت اور دنیا سب کا مالک اللہ ہی ہے | ۲۵ |
اور کتنے ہی فرشتے ہیں آسمانوں میں کہ ان کی سفارش کچھ کام نہیں آتی مگر جبکہ اللہ اجازت دے دے جس کے لیے چاہے اور پسند فرمائے | ۲۶ |