SURAH AL-ZARIAT 051_031_051

ابراہیم نے فرمایا تو اے فرشتو! تم کس کام سے آئے۳۱
بولے ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۳۲
کہ ان پر گارے کے بنائے ہوئے پتھر چھوڑیں۳۳
جو تمہارے رب کے پاس حد سے بڑھنے والوں کے لیے نشان کیے رکھے ہیں۳۴
تو ہم نے اس شہر میں جو ایمان والے تھے نکال لیے۳۵
تو ہم نے وہاں ایک ہی گھر مسلمان پایا۳۶
اور ہم نے اس میں نشانی باقی رکھی ان کے لیے جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں۳۷
اور موسیٰ میں جب ہم نے اسے روشن سند لے کر فرعون کے پاس بھیجا۳۸
تو اپنے لشکر سمیت پھر گیا اورت بولا جادوگر ہے یا دیوانہ۳۹
تو ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں ڈال دیا اس حال میں کہ وہ اپنے آپ کو ملامت کررہا تھا۴۰
اور عاد میں جب ہم نے ان پر خشک آندھی بھیجی۴۱
جس چیز پر گزرتی اسے گلی ہوئی چیز کی طرح چھوڑتی۴۲
اور ثمود میں جب ان سے فرمایا گیا ایک وقت تک برت لو۴۳
تو انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی تو ان کی آنکھوں کے سامنے انہیں کڑک نے آلیا۴۴
تو وہ نہ کھڑے ہوسکے اور نہ وہ بدلہ لے سکتے تھے۴۵
اور ان سے پہلے قوم نوح کو ہلاک فرمایا، بیشک وہ فاسق لوگ تھے۴۶
اور آسمان کو ہم نے ہاتھوں سے بنایا اور بیشک ہم وسعت دینے والے ہیں۴۷
اور زمین کو ہم نے فرش کیا تو ہم کیا ہی اچھے بچھالے والے۴۸
اور ہم نے ہر چیز کے دو جوڑ بنائے کہ تم دھیان کرو۴۹
تو اللہ کی طرف بھاگو بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں۵۰
اور اللہ کے ساتھ اور معبود نہ ٹھہراؤ، بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں۵۱