اور بیشک ہم نے آدمی کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کا نفس ڈالتا ہے اور ہم دل کی رگ سے بھی اس سے زیادہ نزدیک ہیں | ۱۶ |
اور جب اس سے لیتے ہیں دو لینے والے ایک داہنے بیٹھا اور ایک بائیں | ۱۷ |
کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک محافظ تیار نہ بیٹھا ہو | ۱۸ |
اور آئی موت کی سختی حق کے ساتھ یہ ہے جس سے تو بھاگتا تھا | ۱۹ |
اور صُور پھونکا گیا یہ ہے وعدہٴ عذاب کا دن | ۲۰ |
اور ہر جان یوں حاضر ہوئی کہ اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہ | ۲۱ |
بیشک تو اس سے غفلت میں تھا تو ہم نے تجھ پر سے پردہ اٹھایا تو آج تیری نگاہ تیز ہے | ۲۲ |
اور اس کا ہمنشین فرشتہ بولا یہ ہے جو میرے پاس حاضر ہے | ۲۳ |
حکم ہوگا تم دونوں جہنم میں ڈال دو ہر بڑے ناشکرے ہٹ دھرم کو | ۲۴ |
جو بھلائی سے بہت روکنے والا حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا | ۲۵ |
جس نے اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ٹھہرایا تم دونوں اسے سخت عذاب میں ڈالو | ۲۶ |
اس کے ساتھی شیطان نے کہا ہمارے رب میں نے اسے سرکش نہ کیا ہاں یہ آپ ہی دور کی گمراہی میں تھا | ۲۷ |
فرمائے گا میرے پاس نہ جھگڑو میں تمہیں پہلے ہی عذاب کا ڈر سنا چکا تھا | ۲۸ |
میرے یہاں بات بدلتی نہیں اور نہ میں بندوں پر ظلم کروں | ۲۹ |
جس دن ہم جہنم سے فرمائیں گے کیا تو بھر گئی وہ عرض کرے گی کچھ اور زیادہ ہے | ۳۰ |
اور پاس لائی جائے گی جنت پرہیزگاروں کے کہ ان سے دور نہ ہوگی | ۳۱ |
یہ ہے وہ جس کا تم وعدہ دیے جاتے ہو ہر رجوع لانے والے نگہداشت والے کے لیے | ۳۲ |
جو رحمن سے بے دیکھے ڈرتا ہے اور رجوع کرتا ہوا دل لایا | ۳۳ |
ان سے فرمایا جائے گا جنت میں جاؤ سلامتی کے ساتھ یہ ہمیشگی کا دن ہے | ۳۴ |
ان کے لیے ہے اس میں جو چاہیں اور ہمارے پاس اس سے بھی زیادہ ہے | ۳۵ |