بھلا دیکھو تو وہ جس نے اپنی خواہش کو اپنا خدا ٹھہرالیا اور اللہ نے اسے با وصف علم کے گمراہ کیا اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈالا تو اللہ کے بعد اسے کون راہ دکھائے، تو کیا تم دھیان نہیں کرتے | ۲۳ |
اور بولے وہ تو نہیں مگر یہی ہماری دنیا کی زندگی مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور ہمیں ہلاک نہیں کرتا مگر زمانہ اور انہیں اس کا علم نہیں وہ تو نرے گمان دوڑاتے ہیں | ۲۴ |
اور جب ان پر ہماری روشن آیتیں پڑھی جائیں تو بس ان کی حجت یہی ہوتی ہے کہ کہتے ہیں کہ ہمارے باپ دادا کو لے آؤ اگر تم سچے ہو | ۲۵ |
تم فرماؤ اللہ تمہیں جِلاتا ہے پھر تم کو مارے گا پھر تم سب کو اکٹھا کریگا قیامت کے دن جس میں کوئی شک نہیں لیکن بہت آدمی نہیں جانتے | ۲۶ |
اور اللہ ہی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت، اور جس دن قیامت قائم ہوگی باطل والوں کی اس دن ہار ہے | ۲۷ |
اور تم ہر گرو ه کو دیکھو گے زانو کے بل گرے ہوئے ہر گروہ اپنے نامہٴ اعمال کی طرف بلایا جائے گا آج تمہیں تمہارے کیے کا بدلہ دیا جائے گا | ۲۸ |
ہمارا یہ نوشتہ تم پر حق بولتا ہے، ہم لکھتے رہے تھے جو تم نے کیا | ۲۹ |
تو وہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کا رب انہیں اپنی رحمت میں لے گا یہی کھلی کامیابی ہے | ۳۰ |
اور جو کافر ہوئے ان سے فرمایا جائے گا، کیا نہ تھا کہ میری آیتیں تم پر پڑھی جاتی تھیں تو تم تکبر کرتے تھے اور تم مجرم لوگ تھے | ۳۱ |
اور جب کہا جاتا بیشک اللہ کا وعدہ سچا ہے اور قیامت میں شک نہیں تم کہتے ہم نہیں جانتے قیامت کیا چیز ہے ہمیں تو یونہی کچھ گمان سا ہوتا ہے اور ہمیں یقین نہیں | ۳۲ |
اور ان پر کھل گئیں ان کے کاموں کی برائیاں اور انہیں گھیرلیا اس عذاب نے جس کی ہنسی بناتے تھے | ۳۳ |
اور فرمایا جائے گا آج ہم تمہیں چھوڑدیں گے جیسے تم اپنے اس دن کے ملنے کو بھولے ہوئے تھے اور تمہارا ٹھکانا آ گ ہے اور تمہارا کوئی مددگار نہیں | ۳۴ |
یہ اس لیے کہ تم نے اللہ کی آیتوں کا ٹھٹھا (مذاق) بنایا اور دنیا کی زندگی نے تمہیں فریب دیا تو آج نہ وہ آگ سے نکالے جائیں اور نہ ان سے کوئی منانا چاہے | ۳۵ |
تو اللہ ہی کے لیے سب خوبیاں ہیں آسمانوں کا رب اور زمین کا رب اور سارے جہاں کا رب | ۳۶ |
اور اسی کے لیے بڑائی ہے آسمانوں اور زمین میں، اور وہی عزت و حکمت والا ہے | ۳۷ |