اور بیشک اس سے پہلے تمہارے پاس یوسف روشن نشانیاں لے کر آئے تو تم ان کے لائے ہوئے سے شک ہی میں رہے، یہاں تک کہ جب انہوں نے انتقال فرمایا تم بولے ہرگز اب اللہ کوئی رسول نہ بھیجے گا اللہ یونہی گمراہ کرتا ہے اسے جو حد سے بڑھنے والا شک لانے والا ہے | ۳۴ |
وہ جو اللہ کی آیتوں میں جھگڑا کرتے ہیں بغیر کسی سند کے، کہ انہیں ملی ہو، کس قدر سخت بیزاری کی بات ہے اللہ کے نزدیک اور ایمان لانے والوں کے نزدیک، اللہ یوں ہی مہر کردیتا ہے متکبر سرکش کے سارے دل پر | ۳۵ |
اور فرعون بولا اے ہامان! میرے لیے اونچا محل بنا شاید میں پہنچ جاؤں راستوں تک | ۳۶ |
کا ہے کے راستے آسمان کے تو موسیٰ کے خدا کو جھانک کر دیکھوں اور بیشک میرے گمان میں تو وہ جھوٹا ہے اور یونہی فرعون کی نگاہ میں اس کا برا کام بھلا کر دکھا گیا اور وہ راستے میں روکا گیا، اور فرعون کا داؤ ہلاک ہونے ہی کو تھا | ۳۷ |
اور وہ ایمان والا بولا، اے میری قوم! میرے پیچھے چلو میں تمہیں بھلائی کی راہ بتاؤں | ۳۸ |
اے میری قوم! یہ دنیا کا جینا تو کچھ برتنا ہی ہے اور بیشک وه پچھلا ہمیشہ رہنے کا گھر ہے | ۳۹ |
جو برُا کام کرے تو اسے بدلہ نہ ملے گا مگر اتنا ہی اور جو اچھا کام کرے مرد خواه عورت اور جو مسلمان تو وہ جنت میں داخل کیے جائیں گے وہاں بے گنتی رزق پائیں گے | ۴۰ |