| فرمایا مجھے کیا خبر ان کے کام کیا ہیں | ۱۱۲ |
| ان کا حساب تو میرے رب ہی پر ہے اگر تمہیں حِس ہو | ۱۱۳ |
| اور میں مسلمانوں کو دور کرنے والا نہیں | ۱۱۴ |
| میں تو نہیں مگر صاف ڈر سنانے والا | ۱۱۵ |
| بولے اے نوح! اگر تم باز نہ آئے تو ضرور سنگسار کیے جاؤ گے | ۱۱۶ |
| عرض کی اے میرے رب میری قوم نے مجھے جھٹلایا | ۱۱۷ |
| تو مجھ میں اور ان میں پورا فیصلہ کردے اور مجھے اور میرے ساتھ والے مسلمانوں کو نجات دے | ۱۱۸ |
| تو ہم نے بچالیا اسے اور اس کے ساتھ والوں کو بھری ہوئی کشتی میں | ۱۱۹ |
| پھر اس کے بعد ہم نے باقیوں کو ڈبو دیا | ۱۲۰ |
| بیشک اس میں ضرور نشانی ہے، اور ان میں اکثر مسلمان نہ تھے | ۱۲۱ |
| اور بیشک تمہارا رب ہی عزت والا مہربان ہے | ۱۲۲ |
| عاد نے رسولوں کو جھٹلایا | ۱۲۳ |
| جبکہ ان سے ان کے ہم قوم ہود نے فرمایا کیا تم ڈرتے نہیں | ۱۲۴ |
| بیشک میں تمہارے لیے امانتدار رسول ہوں | ۱۲۵ |
| تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو | ۱۲۶ |
| اور میں تم سے اس پر کچھ اجرت نہیں مانگتا، میرا اجر تو اسی پر ہے جو سارے جہان کا رب | ۱۲۷ |
| کیا ہر بلندی پر ایک نشان بناتے ہو راہ گیروں سے ہنسنے کو | ۱۲۸ |
| اور مضبوط محل چنتے ہو اس امید پر کہ تم ہمیشہ رہوگے | ۱۲۹ |
| اور جب کسی پر گرفت کرتے ہو تو بڑی بیدردی سے گرفت کرتے ہو | ۱۳۰ |
| تو اللہ سے ڈرو اور میرا حکم مانو | ۱۳۱ |
| اور اس سے ڈرو جس نے تمہاری مدد کی ان چیزوں سے کہ تمہیں معلوم ہیں | ۱۳۲ |
| تمہاری مدد کی چوپایوں اور بیٹوں | ۱۳۳ |
| اور باغوں اور چشموں سے | ۱۳۴ |
| بیشک مجھے تم پر ڈر ہے ایک بڑے دن کے عذاب کا | ۱۳۵ |
| بولے ہمیں برابر ہے چاہے تم نصیحت کرو یا ناصحوں میں نہ ہو | ۱۳۶ |