پھر جب آمنا سامنا ہوا دونوں گروہوں کا موسیٰ والوں نے کہا ہم کو انہوں نے آلیا | ۶۱ |
موسیٰ نے فرمایا یوں نہیں بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ مجھے اب راہ دیتا ہے | ۶۲ |
تو ہم نے موسیٰ کو وحی فرمائی کہ دریا پر اپنا عصا مار تو جبھی دریا پھٹ گیا تو ہر حصہ ہوگیا جیسے بڑا پہاڑ | ۶۳ |
اور وہاں قریب لائے ہم دوسروں کو | ۶۴ |
اور ہم نے بچالیا موسیٰ اور اس کے سب ساتھ والوں کو | ۶۵ |
پھر دوسروں کو ڈبو دیا | ۶۶ |
بیشک اس میں ضرور نشانی ہے اور ان میں اکثر مسلمان نہ تھے | ۶۷ |
اور بیشک تمہارا رب وہی عزت والا مہربان ہے | ۶۸ |
اور ان پر پڑھو خبر ابراہیم کی | ۶۹ |
جب اس نے اپنے باپ اور اپنی قوم سے فرمایا تم کیا پوجتے ہو | ۷۰ |
بولے ہم بتوں کو پوجتے ہیں پھر ان کے سامنے آسن مارے رہتے ہیں | ۷۱ |
فرمایا کیا وہ تمہاری سنتے ہیں جب تم پکارو | ۷۲ |
یا تمہارا کچھ بھلا برا کرتے ہیں | ۷۳ |
بولے بلکہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایسا ہی کرتے پایا | ۷۴ |
فرمایا تو کیا تم دیکھتے ہو یہ جنہیں پوج رہے ہو | ۷۵ |
تم اور تمہارے اگلے باپ دادا | ۷۶ |
بیشک وہ سب میرے دشمن ہیں مگر پروردگار عالم | ۷۷ |
وہ جس نے مجھے پیدا کیا تو وہ مجھے راہ دے گا | ۷۸ |
اور وہ جو مجھے کھلاتا اور پلاتا ہے | ۷۹ |
اور جب میں بیمار ہوں تو وہی مجھے شفا دیتا ہے | ۸۰ |
اور وہ مجھے وفات دے گا پھر مجھے زندہ کرے گا | ۸۱ |
اور وہ جس کی مجھے آس لگی ہے کہ میری خطائیں قیامت کے دن بخشے گا | ۸۲ |
اے میرے رب مجھے حکم عطا کر اور مجھے ان سے ملادے جو تیرے قرب خاص کے سزاوار ہیں | ۸۳ |