| موسٰی نے فر ما یا میں نے وہ کام کیا جب کہ مجھے راہ کی خبر نہ تھی | ۲۰ |
| تو میں تمھا رے یہا ں سے نکل گیا جب کے تم سے ڈرا تو میرے رب نے مجھے حکم عطا فرمایا اور مجھے پیغمبروں سے کیا | ۲۱ |
| اور یہ کوئی نعمت ہے جس کا تو مجھ پر احسان جتاتا ہے کہ تو نے غَلام بناکر رکھے بنی اسرائیل | ۲۲ |
| فرعون بولا اور سارے جہان کا رب کیا ہے | ۲۳ |
| موسیٰ نے فرمایا رب آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان میں ہے، اگر تمہیں یقین ہو | ۲۴ |
| اپنے آس پاس والوں سے بولا کیا تم غور سے سنتے نہیں | ۲۵ |
| موسیٰ نے فرمایا رب تمہارا اور تمہارے اگلے باپ داداؤں کا | ۲۶ |
| بولا تمہارے یہ رسول جو تمہاری طرف بھیجے گئے ہیں ضرور عقل نہیں رکھتے | ۲۷ |
| موسیٰ نے فرمایا رب پورب (مشرق) اور پچھم (مغرب) کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اگر تمہیں عقل ہو | ۲۸ |
| بولا اگر تم نے میرے سوا کسی اور کو خدا ٹھہرایا تو میں ضرور تمہیں قید کردوں گا | ۲۹ |
| فرمایا کیا اگرچہ میں تیرے پاس کوئی روشن چیز لاؤں | ۳۰ |
| کہا تو لاؤ اگر سچے ہو | ۳۱ |
| تو موسیٰ نے اپنا عصا ڈال دیا جبھی وہ صریح اژدہا ہوگیا | ۳۲ |
| اور اپنا ہاتھ نکالا تو جبھی وہ دیکھنے والوں کی نگاہ میں جگمگانے لگا | ۳۳ |
| بولا اپنے گرد کے سرداروں سے کہ بیشک یہ دانا جادوگر ہیں | ۳۴ |
| چاہتے ہیں، کہ تمہیں تمہارے ملک سے نکال دیں اپنے جادو کے زور سے، تب تمہارا کیا مشورہ ہے | ۳۵ |
| وہ بولے انہیں ان کے بھائی کو ٹھہرائے رہو اور شہروں میں جمع کرنے والے بھیجو | ۳۶ |
| کہ وہ تیرے پاس لے آئیں ہر بڑے جادوگر دانا کو | ۳۷ |
| تو جمع کیے گئے جادوگر ایک مقرر دن کے وعدے پر | ۳۸ |
| اور لوگوں سے کہا گیا کیا تم جمع ہوگئے | ۳۹ |