پھر جب ٹھیک بیٹھ لے کشتی پر تُو اور تیرے ساتھ والے تو کہہ سب خوبیاں اللہ کو جس نے ہمیں ان ظالموں سے نجات دی | ۲۸ |
اور عرض کر کہ اے میرے رب مجھے برکت والی جگہ اتار اور تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے | ۲۹ |
بیشک اس میں ضرو ر نشانیاں اور بیشک ضرور ہم جانچنے والے تھے | ۳۰ |
پھر ان کے بعد ہم نے اور سنگت (قوم) پیدا کی | ۳۱ |
تو ان میں ایک رسول انہیں میں سے بھیجا کہ اللہ کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی خدا نہیں، تو کیا تمہیں ڈر نہیں | ۳۲ |
اور بولے اس قوم کے سردار جنہوں نے کفر کیا اور آخرت کی حاضری کو جھٹلایا اور ہم نے انہیں دنیا کی زندگی میں چین دیا کہ یہ تو نہیں مگر جیسا آدمی جو تم کھاتے ہو اسی میں سے کھاتا ہے اور جو تم پیتے ہو اسی میں سے پیتا ہے | ۳۳ |
اور اگر تم کسی اپنے جیسے آدمی کی اطاعت کرو جب تو تم ضرور گھاٹے میں ہو | ۳۴ |
کیا تمہیں یہ وعدہ دیتا ہے کہ تم جب مرجاؤ گے اور مٹی اور ہڈیاں ہوجاؤ گے اس کے بعد پھر نکالے جاؤ گے | ۳۵ |
کتنی دور ہے کتنی دور ہے جو تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے | ۳۶ |
وہ تو نہیں مگر ہماری دنیا کی زندگی کہ ہم مرتے جیتے ہیں اور ہمیں اٹھنا نہیں | ۳۷ |
وہ تو نہیں مگر ایک مرد جس نے اللہ پر جھوٹ باندھا اور ہم اسے ماننے کے نہیں | ۳۸ |
عرض کی کہ اے میرے رب میری مدد فرما اس پر کہ انہوں نے مجھے جھٹلایا | ۳۹ |
اللہ نے فرمایا کچھ دیر جاتی ہے کہ یہ صبح کریں گے پچھتاتے ہوئے | ۴۰ |
تو انہیں آلیا سچی چنگھاڑ نے تو ہم نے انہیں گھاس کوڑا کردیا تو دور ہوں ظالم لوگ | ۴۱ |
پھر ان کے بعد ہم نے اور سنگتیں (قومیں) پیدا کیں | ۴۲ |