تم فرماؤ کہ میں تم کو صرف وحی سے ڈراتا ہوں اور بہرے پکارنا نہیں سنتے جب ڈرائے جائیں | ۴۵ |
اور اگر انہیں تمہارے رب کے عذاب کی ہوا چھو جائے تو ضرور کہیں گے ہائے خرابی ہماری بیشک ہم ظالم تھے | ۴۶ |
اور ہم عدل کی ترازوئیں رکھیں گے قیامت کے دن تو کسی جان پر کچھ ظلم نہ ہوگا، اور اگر کوئی چیز رائی کے دانہ کے برابر ہو تو ہم اسے لے آئیں گے، اور ہم کافی ہیں حساب کو | ۴۷ |
اور بیشک ہم نے موسیٰ اور ہارون کو فیصلہ دیا اور اجالا اور پرہیزگاروں کو نصیحت | ۴۸ |
وہ جو بے دیکھے اپنے رب سے ڈرتے ہیں اور انہیں قیامت کا اندیشہ لگا ہوا ہے | ۴۹ |
اور یہ ہے برکت والا ذکر کہ ہم نے اتارا تو کیا تم اس کے منکر ہو | ۵۰ |
اور بیشک ہم نے ابراہیم کو پہلے ہی سے اس کی نیک راہ عطا کردی اور ہم اس سے خبردار تھے | ۵۱ |
جب اس نے اپنے باپ اور قوم سے کہا یہ مورتیں کیا ہیں جن کے آگے تم آسن مارے (پوجا کے لیے بیٹھے) ہو | ۵۲ |
بولے ہم نے اپنے دادا کو ان کی پوجا کرتے پایا | ۵۳ |
کہا بے شک تم اور تمہارے باپ دادا سب کھلی گمراہی میں ہو | ۵۴ |
بولے کیا تم ہمارے پاس حق لائے ہو یا یونہی کھیلتے ہو | ۵۵ |
کہا بلکہ تمہارا رب وہ ہے جو رب ہے آسمان اور زمین کا جس نے انہیں پیدا کیا، اور میں اس پر گواہوں میں سے ہوں | ۵۶ |
اور مجھے اللہ کی قسم ہے میں تمہارے بتوں کا برا چاہوں گا بعد اس کے کہ تم پھر جاؤ پیٹھ دے کر | ۵۷ |