اور میں نے تجھے پسند کیا اب کان لگا کر سن جو تجھے وحی ہوتی ہے | ۱۳ |
بیشک میں ہی ہوں اللہ کہ میرے سوا کوئی معبود نہیں تو میری بندگی کر اور میری یاد کے لیے نماز قائم رکھ | ۱۴ |
بیشک قیامت آنے والی ہے قریب تھا کہ میں اسے سب سے چھپاؤں کہ ہر جان اپنی کوشش کا بدلہ پائے | ۱۵ |
تو ہرگز تجھے اس کے ماننے سے وہ باز نہ رکھے جو اس پر ایمان نہیں لاتا اور اپنی خواہش کےم پیچھے چلا پھر تو ہلاک ہوجائے | ۱۶ |
اور یہ تیرے داہنے ہاتھ میں کیا ہے اے موسیٰ | ۱۷ |
عرض کی یہ میرا عصا ہے میں اس پر تکیہ لگاتا ہوں اور اس سے اپنی بکریوں پر پتے جھاڑتا ہوں اور میرے اس میں اور کام ہیں | ۱۸ |
فرمایا اسے ڈال دے اے موسیٰ | ۱۹ |
تو موسیٰ نے ڈال دیا تو جبھی وہ دوڑتا ہوا سانپ ہوگیا | ۲۰ |
فرمایا اسے اٹھالے اور ڈر نہیں، اب ہم اسے پھر پہلی طرح کردیں گے | ۲۱ |
اور اپنا ہاتھ اپنے بازو سے ملا خوب سپید نکلے گا بے کسی مرض کے ایک اور نشانی | ۲۲ |
کہ ہم تجھے اپنی بڑی بڑی نشانیاں دکھائیں | ۲۳ |
فرعون کے پاس جا اس نے سر اٹھایا | ۲۴ |
عرض کی اے میرے رب میرے لیے میرا سینہ کھول دے | ۲۵ |
اور میرے لیے میرا کام آسان کر | ۲۶ |
اور میری زبان کی گرہ کھول دے | ۲۷ |
کہ وہ میری بات سمجھیں | ۲۸ |
اور میرے لیے میرے گھر والوں میں سے ایک وزیر کردے | ۲۹ |
وہ کون میرا بھائی ہارون | ۳۰ |
اس سے میری کمر مضبوط کر | ۳۱ |
اور اسے میرے کام میں شریک کر | ۳۲ |
کہ ہم بکثرت تیری پاکی بولیں | ۳۳ |
اور بکثرت تیری یاد کریں | ۳۴ |
بیشک تو ہمیں دیکھ رہا ہے | ۳۵ |
فرمایا اے موسیٰ تیری مانگ تجھے عطا ہوئی | ۳۶ |
اور بیشک ہم نے تجھ پر ایک بار اور احسان فرمایا | ۳۷ |